تذہیب کار

( تَذْہِیب کار )
{ تَذ + ہِیب + کار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تذہیب' کے ساتھ فارسی مصدر 'کردن' سے مشتق اسم 'کار' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٧٤ء میں "ماہنامہ، فکرو نظر، اگست" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ملمع کا کام کرنے والا۔
"مثال کے طور پر جلد ساز، کاغذ ساز. تذہیب کار سرقند سے لاکر وادی میں بسائے گیے۔"      ( ١٩٧٤ء، ماہنامہ، فکرو نظر، اگست، ١١٤ )