اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - قطع و برید، کاٹ چھانٹ، کتر بیونت، چیر پھاڑ۔
"ایک بخار. اس لکڑی میں تراش و خراش کے عمل کو جاری کرتا ہے۔"
( ١٩٥٦ء، مناظر احسن گیلانی، عبقات (ترجمہ)، ٣٠ )
٢ - وضع قطع، طرز و انداز (خصوصاً لباس کی وضع)۔
"ان بزرگوں نے ہرچند لباس کی تراش و خراش، مکانوں کی سجاوٹ. میں انگریزی تقلید کی، لیکن کھانا ان کا وہی ہندوستانی رہا۔"
( ١٩٣٥ء، چند ہمعصر، ١٢٣ )
٣ - زیب و زینت، بناؤ سنگار۔
"اس سرزمین کے معشوق کی چال ہی نرالی ہے، تراش خراش آن و ادا. جو یہاں ہے سو کسی اور ملک میں کہاں۔"
( ١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ٦٠ )
٤ - [ مجازا ] ترمیم و اصلاح۔
"لطافت زبان. کے لحاظ سے آب رواں کی نہریں بہتی تھیں، مگر بعد میں لکھنؤ کی تراش خراش نے اس کو استعارہ و تشبیہہ کی دلدل میں پھنسا دیا۔"
( ١٩١٢ء، خیالات عزیز، ٢٠٩ )