تراکم

( تَراکُم )
{ تَرا + کُم }
( عربی )

تفصیلات


رکم  تَرْکِیم  تَراکُم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٠ء میں "کلیات نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - پیوستگی، جماؤ، اکھٹا ہونا، ڈھیر لگنا، تہ بہ تہ ہونا؛ ڈھیر، ہجوم، جھنڈ۔
 وہ صعوبتیں سفر کی وہ تراکم تلاطم وہ بھنور کہ جس میں پھنس کر نہ ہو صورت رہائی      ( ١٩٢٥ء، ریاض امجد، ٤٨ )