تربیت گاہ

( تَرْبِیَّت گاہ )
{ تَر + بیْ + یَت + گاہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تربیت' کے ساتھ فارسی لاحقہ ظریفی 'گاہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٦٥ء، میں "موسیقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( واحد )
جمع   : تَرْبِیَّت گاہیں [تَر + بیْ + یَت + گا + ہیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : تَرْبِیَّت گاہوں [تَر + بْی + یَت + گا + ہوں (و مجہول)]
١ - تربیت دینے کی جگہ، ٹریننگ سینٹر۔
"تربیت گاہ کے قیام کے ساتھ ساتھ ریڈیو پاکستان تین اور اہم کام سرانجام دے سکتا ہے۔"      ( ١٩٦٥ء، موسیقی، ١٤٢ )