تصوریتی

( تَصَوُّرِیَّتی )
{ تَصَوْ + وُریْ + یَتی }
( عربی )

تفصیلات


صور  تَصَوُّرِیَّت  تَصَوُّرِیَّتی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تصوریت' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت ملانے سے 'تصوریتی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣٧ء میں "فلسفہ نتائجیت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - تصوریت کا یا اس کے متعلق۔
"فکریت کے متعلق یہ معلوم ہوتا ہے کہ فطرت اس کے ساتھ زیادہ تر ایک ایسا میلان رکھتی ہے جو تصوریتی و رجائیتی ہوتا ہے۔"      ( ١٩٣٧ء، فلسفۂ نتائجیت، ٥ )
٢ - تصوریت کا عقیدہ رکھنے والا یا حامی۔
"قدامت پسند تصوریتی ماہر عملیات اس اعتبار سے محسوس پرست یا مشاہدہ پرست سے اختلاف رکھتا ہے۔"      ( ١٩٦٣ء، اصول اخلاقیات (ترجمہ)، ١٩٥ )