تضئیق

( تَضْئِیق )
{ تَض + اِیق }
( عربی )

تفصیلات


ضاق  ضِیِّق  تَضْئِیق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٤٧ء میں "حملات حیدری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تنگی، سکڑاؤ، بھنچاؤ۔
"اس اثنا میں مبدء معا کی دیوار میں ایک تضئیق پیدا ہوتی ہے جس سے آکنئیر ان کا ایک حصہ جنین میں محصور ہو جاتا ہے اور ایک حصہ باہر رہ جاتا ہے۔"      ( ١٩٣٩ء، مبادی جنینیات، ٢٦ )