تضارب

( تَضارُب )
{ تَضا + رُب }
( عربی )

تفصیلات


ضرب  ضَرْب  تَضارُب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٣٨ء میں "ستہ شمسیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - ٹکراو، ایک دوسرے کو مارنا۔
"فطرت.ایک طرف انسان کو تصادم و تضارب سے مجروح کر رہی تھی۔"      ( ١٩١٦ء، گہوارہ تمدن، ٢١ )
٢ - [ جفر ]  ضرب دینا، باہم ضرب کھانا یا دینا۔
"تضارب حروف المراتب کے بیان میں جو کہ مراتب حروف کے ابجد میں ہیں انکو اعداد حروف میں ضرب کرے۔"      ( ١٩٥١ء، مفتاح الجفر، ٣٢ )