تضمن

( تَضَمُّن )
{ تَضَم + مُن }
( عربی )

تفصیلات


ضمن  ضِمَن  تَضَمُّن

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٤٥ء میں "تاریخ ہندی فلسفہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - بیچ میں ملا لینا، حامل ہونا، لفظ کا معنی پر محیط ہونا۔
"جو نوعیت کلی تصورات، سلب کل و جز کا تعلق اور حدود کے تضمن پر مشتمل ہے۔"      ( ١٩٤٥ء، تاریخ ہندی فلسفہ، ٢٥٢ )