تضمینی

( تَضْمِینی )
{ تَض + می + نی }
( عربی )

تفصیلات


ضمن  تَضْمِین  تَضْمِینی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تضمین' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے 'تضمینی' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے ١٩٣٦ء میں "نثر ریاض" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ملایا ہوا، شامل کیا ہوا، ضمنی۔
"اردو ڈراموں کے تضمینی مزاحیہ حصوں میں سستی قسم کے مذاق نے اپنے لیے فوراً جگہ بنالی۔"      ( ١٩٥٨ء، اردو ادب میں طنز و مزاح، ٣٠٣ )
٢ - (معانی و بیان) کرہ لگایا ہوا، تضمین کیا ہوا (مصرع وغیرہ)۔
"گلچیں کے چھوٹے ہوئے ذکر کے سلسلہ میں ایک تضمینی مصرع اعلٰی حضرت کے مصرع پر گو وہ کسی درجہ کا ہو یاد آگیا۔"      ( ١٩٣٦ء، ریاض، نثر ریاض، ٩٢ )