متصوفانہ

( مُتَصَوِّفانَہ )
{ مُتَصَوْ + وِفا + نَہ }
( عربی )

تفصیلات


مُتَصَوِّف  مُتَصَوِّفانَہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'متصوف' کے ساتھ 'انہ' بطور لاحقۂ صفت و تمیز لگانے سے 'متصوفانہ' بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٧ء کو "اردو دائرہ معارف اسلامیہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تصوف سے متعلق یا منسوب، صوفیانہ، تصوف آمیز، درویشانہ۔
"متصوفانہ مثنویوں میں قاضی محمود بحری کی من لگن اور وجدی کی پنچھی باچھا بہت مشہور ہیں۔"      ( ١٩٩٦ء، اردوئے معلٰی، کراچی، ١٢٠:٢ )