متعاقب

( مُتَعاقِب )
{ مُتَعا + قِب }
( عربی )

تفصیلات


عقب  تَعاقُب  مُتَعاقِب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٥ء کو "خطوط غالب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - پیچھے آنے والا، بعد میں آنے والا، متاخر۔
"یہ سب کھپرے ڈھالنے کی مشینوں کے بہت مشابہ ہیں، جن کا ذکر متعاقب باب میں کیا جائے گا۔"    ( ١٩٤٨ء، اشیائے تعمیر (ترجمہ)، ٣٣ )
٢ - تعاقب کرنے والا۔
 شہر خوبان خیالی میں کدھر کو جاؤں مرگِ میرم متعاقب ہے جدھر کو جاؤں    ( ١٩٦٢ء، برگ خزاں، ٧٦ )
٣ - جانشین، ولی عہد۔ (فرہنگِ آصفیہ)
متعلق فعل
١ - بعد، بعد میں، پیچھے۔
"ہندسی معنی پر متعاقب بحث کی جائے گی۔"      ( ١٩٤٩ء، ہندسۂ تحلیلی، ١٤٥ )