باگر

( باگَر )
{ با + گَر }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور معنی میں مستعمل ہے۔ ١٩٦٦ء میں "چارے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : باگْروں [باگ + روں (واؤ مجہول)]
١ - کھیت کی حد کی بے ترتیب آڑ یا روک، بگر کا غلط تلفظ۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 15:6)
٢ - بنجر۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 15:6)
٣ - چارے کی جوار۔
"ضلع ڈیرہ غازی خاں کی مشہور اقسام جوار، بودھ، باگر - اور ٹنڈی ہیں۔"      ( ١٩٦٦ء، چارے، ١١١ )
٤ - ندی کنارے کی وہ اونچی جگہ جہاں تک پانی پہنچتا ہی نہ ہو۔ (شبد ساگر، 3536:7)
٥ - باڑھ جو کانٹوں یا درختوں کی ٹہنیوں سے بنائی گئی ہو۔ (پلیٹس)
  • Hedge of thorns or twigs;  name of a large;  name of a large tract of country in Malwa belonging to Rajputs