متصنع

( مُتَصَنِّع )
{ مُتَصَن + نِع (کسرہ ن مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


صنع  تَصَنُّع  مُتَصَنِّع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥١ء کو "عجائب القصص" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تصنع برتنے والا، بناوٹ سے کام لینے والا۔
"اس جگہ باطل ہوا زعم بعضے مدعیوں متصنعون ہمارے زمانے کا دعویٰ کرتے ہیں۔"      ( ١٨٥١ء، عجائب القصص (ترجمہ)، ٤٦١:٢ )
٢ - بناوٹی، تصنع آمیز، پرتکلف۔
"حسرت کی غزلیں متصنع انداز سے خالی ہیں۔"      ( ١٩٩٤ء، نگار، کراچی، مئی، ٣٥ )