متداخل

( مُتَداخِل )
{ مُتَدا + خِل }
( عربی )

تفصیلات


دخل  تَداخُل  مُتَداخِل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٧ء کو "نور الہدایہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جنسِ مخالف   : مُتَداخِلَہ [مُتَدا + خِلَہ]
جمع استثنائی   : مُتَداخِلِین [مُتَدا + خِلِین]
١ - ایک دوسرے کے اندر داخل، گھل مل جانے والا۔
"پوری بستی پر دوپہری کا مخصوص سناٹا طاری ہو چکا تھا، چوپال کے متداخل سے متداخل حصے میں، غضب تو یہ تھا کہ ایسی گرمی میں پیاس مفقود تھی۔"      ( ١٩٨٧ء، ابو الفضل صدیقی، ترنگ، ٤٣٧ )