باگھ

( باگھ )
{ باگھ }
( سنسکرت )

تفصیلات


ویاگھر  باگھ

اصلاً سنسکرت کا لفظ ہے۔ اردو میں اس سے ماخوذ 'باگھ' مستعمل ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٧٩ء میں "قصۂ تمیم انصاری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : باگْھنی [باگْھ + نی]
جمع غیر ندائی   : باگھوں [با + گھوں (واؤ مجہول)]
١ - شیر۔
"جنگلی جانوروں میں - باگھ - مشہور ہیں۔"      ( ١٩٦٨ء، پاکستان کا حیوانی جغرافیہ، ٣٨ )
١ - باگھ بکری کا ایک (جا / گھاٹ) پَر پانی پینا
اعلٰی و ادنیٰ سب کے ساتھ یکساں انصاف ہونا، کمزور کو طاقتور کے ظلم کا خوف نہ ہونا۔"ایسا عادل تھا کہ جس کے عہد میں باگھ بکری ایک گھاٹ پانی پیتے تھے"      ( ١٨١٠ء، اخوان الصفا،٦۔ )
  • rein;  bridle