باگا

( باگا )
{ با + گا }
( سنسکرت )

تفصیلات


باس+یگن  باگا

اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے ہندی زبان میں بھی 'باگا' ہی مستعمل ہے اور اردو زبان میں بھی 'باگا' ہی مستعمل ہے۔ ماخذ ایک ہی ہے۔ اغلب امکان ہے کہ اردو زبان میں ہندی کے ذریعے سے داخل ہوا ہے۔ ١٧٨٠ء میں 'سودا' کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : باگے [با + گے]
جمع غیر ندائی   : باگوں [با + گوں (واؤ مجہول)]
١ - [ ہندو ]  دولھا کی پوشاک، پشواز سے ملتا جلتا سرخ رنگ کا شہانہ اور ہر قسم کا خلعت نوشاد۔
"باگا اور دستار پہن کر جلوس میں شریک ہوا۔"      ( ١٨٩٨ء، یادگار مراد علی، ٢٦٨ )
٢ - وہ لباس جو شادی کے موقع پر خادموں وغیرہ کو دیا جاتا ہے۔ (بیشتر جوڑے کے ساتھ مستعمل ہے)۔
"شادی یا دوسرے خوشی کے موقع پر جوڑے باگے نقد و جنس پانا اپنا حق سمجھتے ہیں۔"      ( ١٩٥٩ء، محمد علی ردولوی، گناہ کا خوف، ١٨ )
  • suit of clothes dress
  • vestment;  robe of honour