متروک الاستعمال

( مَتْرُوک الْاِسْتِعْمال )
{ مَت + رُو + کُل (ا غیر ملفوظ) + اِس + تِع (کسرہ ت مجہول) + مال }
( عربی )

تفصیلات


اصلاً عربی ترکیب ہے۔ عربی زبان سے مشتق صفت 'متروک' اور اسم 'استعمال' کے مابین 'ال' بطور حرف تخصیص لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٦ء کو "دستور العمل مدرسین دیہاتی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - جو استعمال میں نہ ہو، جس کا استعمال ترک کر دیا گیا ہو۔
"چند روز بعد یہ بندوق نامکمل ثابت ہوئی اور اسی وجہ سے متروک الاستعمال ہوگئی۔"      ( ١٩٣٢ء، افسر الملک، تفنگ با فرہنگ، ٤٧ )