اصلاً عربی ترکیب ہے۔ عربی زبان سے مشتق صفت 'متروک' اور اسم 'حدیث' کے مابین 'ال' بطور حرف تخصیص لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٧ء کو "نور الہدایہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
١ - [ فقہ ] حدیث کے سلسلے میں متروک، وہ راوی جس پر کذب کا الزام دیا گیا ہو یا جس کی روایت شریعت کے قواعد معلومہ کے خلاف ہو نیز ایسے راوی کی حدیث۔
"اس شخص کی روایت بھی داخل ہے جو شریعت کے قواعد معلومہ کے خلاف ہو اسی قسم کے راوی کا نام متروک ہے جیسے یہ کہا جائے کہ اس کی حدیث متروک ہے یا فلاں شخص متروک الحدیث ہے۔"
( ١٩٥٦ء، ترجمۂ مشکٰوۃ شریف (مقدمہ) ١١:١ )