متساہل

( مُتَساہل )
{ مُتَسا + ہل }
( عربی )

تفصیلات


سہل  تَساہَل  مُتَساہل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٠ء کو "کشکول" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تساہل یا سستی کرنے والا۔
"اسے ان کی بے نیازی کے سوا اور کیا کہا جائے. کیونکہ وہ خلقی طور پر متساہل نہ تھے۔"      ( ١٩٧٣ء، مقامِ غزل (عرض مرتب)، ٥ )