متشفی

( مُتَشَفّی )
{ مُتَشَف + فی }
( عربی )

تفصیلات


شفو  شِفا  مُتَشَفّی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٨ء کو "تشنیف الاسماع" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - شفا پانے والا، مرض سے نجات پانے والا؛ (دشمن سے) انتقام لینے والا۔
"جو شخص بلا پر صبر کرتا ہے وہ اپنے دشمن کی لذت کو متغص کر دیتا ہے اور جو اوس کا شامت و متشفی ہوتا ہے اور. اپنے دل کو تسلی و تشفی دیتا ہے اوس کی لذت و مزے کو بگاڑ دیتا ہے کیونکہ دشمن تو یہی چاہتا ہے کہ یہ کسی بلا میں مبتلا ہو۔"      ( ١٨٨٨ء، تشنیف الاسماع، ٩٦ )