متشنج

( مُتَشَنِّج )
{ مُتَشَن + نِج }
( عربی )

تفصیلات


شنج  تَشَنُّج  مُتَشَنِّج

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٦ء، کو "الحقوق و الفرائض" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - سردی یا گرمی سے سکڑنے والا، اینٹھنے والا، تشنج میں مبتلا۔
"وفور جذبات سے میرا سینہ متشنج ہوگیا۔"      ( ١٩٨٢ء، اردو افسانہ اور افسانہ نگار، ٣٢٨ )
٢ - [ مجازا ]  اضطراری، غیرمسلسل، وقفے وقفے سے ہونے والا۔
"ان متشنج کوششوں کا نتیجہ اس سے کچھ زائد نہیں ہوا کہ چند عمارتوں کے نقشے کھینچ گئے اور بے پروائی سے مقامی مرمتیں ہوگئیں۔"      ( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ١٧٣ )