مبادیات

( مُبادِیات )
{ مُبا + دِیات }
( عربی )

تفصیلات


بدی  مُبادی  مُبادِیات

عربی زبان سے مشتق اسم 'مبادی' کے ساتھ 'ات' بطور لاحقہ جمع لگانے سے 'مبادیات' بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٣ء کو "مرحوم دہلی کالج" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
واحد   : مُبادی [مُبا + دی]
١ - مبادی کی جمع الجمع، ابتدائی امور، بنیادی باتیں، جیسے مبادیات اقلیدس، مبادیات سائنس وغیرہ۔
"البتہ مبادیات کو اس طرح سمجھنے کی کوشش ضرور کی گئی کہ اساسی اور تدریجی ارتقاء نظر میں رہے۔"      ( ١٩٩٤ء، ساختیات پس ساختیات اور مشرقی شعریات، ١١ )