ماہ پارا

( ماہ پارا )
{ ماہ + پا + را }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ماہ' کے بعد فارسی اسم 'پارا' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٩ء کو "کلیات ظفر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ماہ پارے [ماہ + پا + رے]
جمع   : ماہ پارے [ماہ + پا +رے]
جمع غیر ندائی   : ماہ پاروں [ماہ + پا + روں (و مجہول)]
١ - چاند کا ٹکڑا؛ (مجازاً) خوبصورت، حسین، معشوق، محبوب، بہت پیارا اور دل نشیں۔
 میرے تخیل کے ماہ پارو میرے شبستاں میں لوٹ آؤ      ( ١٩٩٥ء، افکار، کراچی، مارچ، (اختر پیامی)، ٣١ )