مبصرانہ

( مُبَصِّرانَہ )
{ مُبَص + صِرا + نَہ }
( عربی )

تفصیلات


بصر  مُبَصِّر  مُبَصِّرانَہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'مبصر' کے ساتھ 'انہ' بطور لاحقہ صفت و تمیز لگانے سے 'مبصرانہ' بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٦ء کو "پریم بتیسی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - اچھائی برائی میں تمیز رکھتے ہوئے، کھرا کھوٹا پرکھنے کی صلاحیت سے، عقل مندی کے ساتھ، مبصر جیسا، مبصر کی طرح۔
"فرمان فتحپوری صاحب نے فارسی رباعی کے آغاز و ارتقاء سے شروع کر کے اردو رباعی کے متعلق تمام معلومات نہایت مبصرانہ مؤرخانہ انداز و اسلوب کے ساتھ جمع کر دی ہیں۔"      ( ١٩٩٣ء، نگار، کراچی، مارچ/ ٣ )