لا ادری

( لا اَدْری )
{ لا + اَد + ری }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'لا' کے بعد عربی زبان میں ثلاثی مجرد سے مشتق اسم 'دری' سے عربی قاعدے کے تحت مضارع منفی 'ادری' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے ١٨٥٩ء کو "رسالۂ تعلیم النفس (ترجمہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - مجھے معلوم نہیں، مراد: غیر معلوم، لا اعلم (عموماً شعر وغیرہ کا مصنف معلوم نہ ہونے کی صورت میں مستعمل)
"ایسے شخص صورت میں بہت گورے چٹے معلوم ہوتے ہیں مگر باطن میں آہن زنگ خوردہ کہ جو کسی کام میں نہ آوے، لا ادری سیرت کے ہم غلام ہیں صورت ہوئی تو کیا۔"      ( ١٨٥٩ء، رسالہ تعلیم النفس، (ترجمہ)، ١٥:٢ )
٢ - جس کا مسلک یہ ہو کہ کسی شے کی حقیقتِ نفس الامری معلوم نہیں ہو سکتی، حقائق معلوم نہ ہو سکنے کا قائل۔
"الحاد و دہریت کی منزل پر بھی قیام کیا اور لا ادری بھی ہوئے۔"      ( ١٩٨٨ء، افکار، کراچی، جولائی، ١٩ )