لہو و لعب

( لَہْو و لَعْب )
{ لَہ (فتحہ ل مجہول) + دو (و مجہول) + لَعْب }
( عربی )

تفصیلات


دو عربی اسماء 'لہو' اور 'لعب' کے مابین 'و' بطور حرف عطف لگانے سے مرکب عطفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - کھیل کود، وہ شغل جس سے تفریح ہو، ہنسی مذاق، عیش و نشاط۔
"موجودہ دُنیا میں معلم اقوام کے انحطاط کے ذمہ دار . وہ خاموش، مختلف الخیال روایتی صوفیہ بھی ہیں جنہوں نے مذہب کو لہو و لعب اور تفریح کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔"      ( ١٩٨٩ء، برصغیر میں اسلامی جدیدیت (ترجمہ)، ٣٧٣ )