لیلاوتی

( لِیلاوَتی )
{ لی + لا + وَتی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لیلاوت' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'لیلاوتی' بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ
جنسِ مخالف   : لِیلاوَت [لی + لا + وَت]
جمع   : لِیلاوَتِیاں [لی + لا + وَتِیاں]
جمع غیر ندائی   : لِیلاوَتِیوں [لی + لا + وَتِیوں (و مجہول)]
١ - خوبصورت عورت، عیش و نشاط منانے والی عورت، کھلاڑن۔
 لیلاوتی تو خیال میں پائے ہے منتہی ہر شب تری زلف سوں مطول کی بخث تھی      ( ١٧٠٧ء، کلیات ولی، ٢٧٩ )
٢ - حساب کی ایک قدیم اور مشہور کتاب جو بھا کر آچاریہ نے اپنی بیٹی لیلاوتی کے نام پر لکھی تھی۔
روزمرہ کے کام آنے کا حساب جانتے تھے لیلاوتی کے گر یاد کر لیتے تھے۔"      ( ١٨٩٨ء، سرسید، مکمل مجموعہ لکچرز و اسپیچز، ١٨٤ )
٣ - [ موسیقی ]  ہنڈول راگ کی ایک سپورن بھارب یا راگنی جس میں سب شدھ سُر لگتے ہیں۔
"لیلاوتی. پوربی، پاراوتی، ترون بھار جائیں ہیں۔"      ( ١٩٠٥ء، ترانۂ موسیقار، ٤٩ )