مسیت

( مَسِیت )
{ مَسِیت }
( عربی )

تفصیلات


مَسْجِد  مَسِیت

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مسجد' کا بگاڑ ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : مَسِیتیں [مَسِی + تیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : مَسِیتوں [مَسِی + توں (و مجہول)]
١ - [ عوام ]  مسجد کا بگڑا ہوا تلفظ۔
"کتابوں میں لکھنے والوں نے اسے مشرف بہ تہذیب کرنے کے لیے مسیت کا لفظ مسجد سے بدل دیا۔"      ( ١٩٩٨ء، قومی زبان، کراچی، اگست، ٥٠ )