مشر

( مِشَر )
{ مِشَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اردو میں اپنی اصلی حالت اور معنی میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور 'صفت نیز اسم' مستعمل ہے۔ ١٩٧٧ء کو "نورنگ موسیقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ ہندو ]  حکیم، طبیب،
 کیا ہر نگر کے مشر کی دوا اثر کچھ نہ اوس کو دوا کا ہوا      ( ١٧٥٢ء، قصۂ کامروپ و کلاکام، ٢٤ )
٢ - برہمن، عزت کا خطاب جو معزز آدمیوں کے ناموں کے ساتھ شروع یا آخر میں استعمال ہوتا ہے۔
"مشر گھوڑی کو ایڑ کرتا گھر سے آتا ملا۔"      ( ١٩٣١ء، نہتا رانا، ١١٧ )
٣ - وہ برہمن جنہیں کرشن جی اپنے بیٹے کے علاج کے لیے لائے تھے؛ ایک قسم کا ہاتھی؛ ایک سُر (ماخوذ: پلیٹس؛ جامع اللغات)
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - مِلا جُلا، گڈ مڈ، مخلوط۔
"اس کو مشر مانڈ یعنی مِلا جُلا راگ مانڈ بھی کہتے ہیں۔"      ( ١٩٧٧ء، نورنگ موسیقی، ١٦٤ )
٢ - شریف، معزز، عزت دار۔ (پلیٹس؛ فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)