مشرح

( مُشَرَّح )
{ مُشَر + رَح }
( عربی )

تفصیلات


شرح  تَشْرِیح  مُشَرَّح

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے اردو میں عربی سے من و عن داخل ہوا اور بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٣٨ء کو "بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - تشریح شدہ، تشریح کردہ، جس کی شرح کی گئی ہو۔ واضح، مفصل، کھلا ہوا، صاف۔
"لیکن فیض کی شاعری کے مشرح مطالعہ (Graphic Study) سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اس کے بعد اگلی محبتوں کے مزروں پر چراغ جلانے کبھی نہیں گئے۔"      ( ١٩٧٤ء، نیا اور پرانا ادب، ١٢٠ )