مشروطہ

( مَشْرُوطَہ )
{ مَش + رُو + طَہ }
( عربی )

تفصیلات


شرط  مَشْرُوط  مَشْرُوطَہ

عربی زبان سے ماخوذ صفت 'مشروط' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقہ تانیث لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩١١ء کو "باقیات بجنوری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - جو پابند قواعد و شرائط ہو، جس میں پارلیمنٹ ہو، آئینی، پارلیمانی (حکومت)۔
"سلطنت مشروطہ نے سب سے پہلے اپنی توجہ فوج کی درستی کی طرف مائل کی ہے۔"      ( ١٩١١ء، باقیات بجنوری، ١٤٢ )
٢ - وہ لوگ جو چاہتے ہیں کہ بادشاہ اور ایک عام شخص کے اختیارات قانون اساسی کے ذریعے سے محدود ہو جائیں تاکہ ہر شخص اپنا درد سمجھ جائے۔
 تحکم آپ کا دیکھے تو نازی کو بھی ہو دھوکا مجسم صدر ہیں مشروطۂ جرمن کے بیٹھے ہیں      ( ١٩٤٦ء، اخترستان، ١٣٩ )