مصری کا کوزہ

( مِصْری کا کُوزَہ )
{ مِص + ری + کا + کُو + زہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت نیز اسم 'مصری' کے ساتھ حرف اضافت 'کا' لگا کر فارسی زبان سے اسم 'کوزہ' لگانے سے مرکب اضافی 'مصری کا کوزہ' بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٨٤٨ء کو "توصیف زراعت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
واحد غیر ندائی   : مِصْری کے کُوزے [مِص + ری + کے + کُو + زے]
جمع   : مِصْری کے کُوزے [مِص + ری + کے + کُو + زے (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : مِصْری کے کُوزوں [مِص + ری + کے + کُو + زوں (و مجہول)]
١ - مصری کا گول ڈلا، قند کا ٹھوس بلّوری گولے کی شکل میں ڈھالا ہوا ڈلا، چینی کو پانی گھول کر مٹی کے کوزوں یا سانچوں میں بھر دیتے ہیں اور ان میں دھاگے لٹکا دیتے ہیں تو دھاگے کے گرد مصری کی بلوریں قلمیں جم جاتی ہیں اور تہ میں گولی شکل میں اکٹھی ہو جاتی ہیں، مٹی کے کوزوں کو توڑتے ہیں یا سانچوں سے نکالتے ہیں تو مصری کا ڈلا نکل آتا ہے، یہ مصری کا کوزہ ہے اور اس مصری کو کوزے کی مصری کہتے ہیں۔
"ایک کشتی میں کلاوہ، چاند کا چھلا، ہری دوب، مصری کا کوزہ، پان کا بیڑا سجا کر اپنے بڑے بوڑھے کے آگے رکھتے ہیں۔"      ( ١٩٠٥ء، رسوم دہلی، سید احمد دہلوی، ٣٣ )
٢ - [ مجازا ]  نہایت میٹھا خربوزہ؛ ہر چیز جو بہت شیریں ہو۔ (فرہنگ آصفیہ؛ نور اللغات)