مصاہرت

( مُصاہَرَت )
{ مُصا + ہَرَت }
( عربی )

تفصیلات


صہر  مُصاہَرَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے عربی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٤ء کو "سیرۃ النبیۖ " میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - آپس میں شادی کے ذریعے تعلق پیدا کرنا۔
"آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے رشتہ مصاہرت قائم کرلیا۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ ، ٤١٥:٢ )
٢ - عورت سے قربت، نزدیکی تعلق۔
"مصاہرت کی حرمت حرام طور پر مباشرت سے ثابت نہیں ہوتی۔"      ( ١٨٦٦ء، تہذیب الایمان (ترجمہ)، ٤١٦ )
٣ - خسر بنانا نیز داماد بنانا، خصر اور داماد کا باہمی رشتہ۔
"تعلیم و تربیت تمام تر رام پور میں ہوئی اور یہیں مصاہرت کے تعلق سے توطن پذیر ہوگئے۔"      ( ١٩٨٨ء، اردو نثر کے ارتقاء میں علماء کا حصہ، ١٤٣ )