مصابرت

( مُصابَرَت )
{ مُصا + بَرَت }
( عربی )

تفصیلات


صبر  صَبْر  مُصابَرَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥١ء کو "عجائب القصص" کے ترجمہ میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : مُصابَرَتوں [مُصا + بَرَتوں (و مجہول)]
١ - باہم صبر سے پیش آنا، کسی سختی پر ضبط و تحمل، صبر کرنا، رنج و غم میں صبر کرنا۔
"انہوں نے تحمل کر کے مصابرت کا طریقہ کس خوبی سے اختیار کیا۔"      ( ١٨٨٠ء، تاریخ ہندوستان، ١٢:١ )
٢ - دشمن کے مقابلے میں ثابت قدم رہنا۔
"مصابرت اسی صبر سے ماخوذ ہے، اس کے معنی ہیں دشمن کے مقابلے میں ثابت قدم رہنا۔"      ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٢٧١:٢ )