مشورت

( مَشْوَرَت )
{ مَش + وَرَت }
( عربی )

تفصیلات


مَشْوَرَہ  مَشْوَرَت

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مشورۃ' سے فارسی میں 'مشورت' بنا۔ فارسی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : مَشْوَرَتوں [مَش + وَرَتوں (و مجہول)]
١ - آپس میں سوچ بچار، صلاح یا رائے کا تبادلہ کرنا، صلاح، مشورہ، کنگاش، باہمی تجویز۔
"مرحوم اسکالر نے اپنے حلقہ احباب خاص کے چند چیدہ ارکان سے مشورت ناگزیر فرمائی۔"      ( ١٩٩٧ء، صحیفہ، لاہور، جنوری تا مارچ، ٦ )
٢ - مشاورت کی کونسل، پنچایت کمیٹی؛ سازش، مسکوٹ۔
"ڈاکٹروں کا ایک مشورت کا جلسہ ہوا۔"      ( ١٩٤٠ء، سجاد حیدر یلدرم، حکایت لیلٰی و مجنون، ٣٦ )