مشمع

( مُشَمَّع )
{ مُشَم + مَع }
( عربی )

تفصیلات


شمع  شَمَع  مُشَمَّع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت نیز اسم ہے۔ عربی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٨ء کو "تندرستی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - موم چھڑکا ہوا، موم لگا ہوا۔ (جامع اللغات)
٢ - موم جامہ، روغنی کپڑا یا واٹر پروف۔
"مریض کو ایسے بستر پر لٹانا چاہیے کہ جو نمی جذب نہ کرسکتا ہو، بعدازاں ملائم تولیے سے خشک کر لینا چاہیے، اس کے لیے واٹر پروف (مشمع موم جامہ) بہت اچھی چیز ہے۔"      ( ١٩١٨ء، تندرستی، ١٢٤ )
٣ - [ مہوس ]  موم کی طرح نرم ہو جانا، گندھک وغیرہ کا (طب) پلاسٹر، (نور اللغات؛ مخزن الجواہر)