مشکو

( مُشْکُو )
{ مُش + کُو }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ 'اسم' ہے اردو زبان میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء کو "شمشیر خانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - محل سرا، امرا و سلاطین کا محل، قصر شاہی۔
 ذرا شمع ولایت لے کے گھوم اس کعبۂ دل میں تو پھر اے خبر معلوم ہوگی وسعت مشکو      ( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنؤی، صحیفۂ ولا، ٤٣ )
٢ - شیریں خسرو کا خلوت خانہ، بت خانہ، باغیچہ؛ محل، کوشک، بالاخانہ، کوٹھا۔ (فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)
٣ - زنان خانہ۔ (اسٹین گاس)