مستعان

( مُسْتَعان )
{ مُس + تَعان }
( عربی )

تفصیلات


عون  اِعانَت  مُسْتَعان

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت نیز اسم ہے اردو زبان میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٢٨ء کو "باغ ارم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - مراد: اللہ تعالٰی۔
 کامیابی ایسی دے اے مستعان جس کے شامل ہو فلاح دوجہاں      ( ١٩٠١ء، مناجات مقبول، ٢٠ )
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - جس سے مدد چاہی گئی ہو، جس سے مدد مانگی جائے؛ خصوصاً اللہ تعالٰی کی ایک صفت۔
"بعضوں نے اپنی حاجات اور لابدیات میں ان کو مستعان و مددگار گردانا ہے۔"      ( ١٨٤٥ء، احوال الانبیاء، ٥٠:١ )