مسکان

( مُسْکان )
{ مُس + کان }
( ہندی )

تفصیلات


مُسْکانا  مُسْکان

سنسکرت زبان سے ماخوذ فعل 'مسکانا' کا حاصل مصدر ہے اردو میں اپنی اصلی حالت اور معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٧ء کو "دو نیم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : مُسْکانوں [مُس + کا + نوں (و مجہول)]
١ - ہلکی، مصنوعی یا الہڑ پن کی مسکراہٹ، شرمیلی مسکراہٹ، کٹھ ہنسی، مسکراہٹ۔
"اس وقت اس کے ہونٹوں پر ایسی بے بس مسکان ہوتی جس سے صدیوں کا دکھ جھانکتا۔"      ( ١٩٩٥ء، قومی زبان، کراچی، ستمبر، ٦٤ )