بال برابر

( بال بَرابَر )
{ بال + بَرا + بَر }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'بال' اور فارسی سے ماخوذ اسم صفت 'برابر' سے مرکب ہے۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء میں "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - ذرا سا بھی، ذرہ بھر، تھوڑا سا، سرمو، خفیف سا۔
"اگر اس میں بال برابر فرق نکلے تو آپ پھانسی دلوا دیجیے۔"      ( ١٩٠٠ء، خورشید بہو، ٨٣ )
٢ - بال کی طرح باریک، بہت پتلا۔
 ہے تیری نزاکت میں کمر بال برابر میں جانوں میاں فرق ہو گر بال برابر      ( ١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ١٠٢:١ )
  • & N- as much as a hair
  • the least or slightest;  hair's breadth
  • least bit