مسلا

( مُسْلا )
{ مُس + لا }
( عربی )

تفصیلات


مُسْلِم  مُسْلا

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مسلم' کا بگاڑ ہے۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٨٧٦ء کو "تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد ندائی   : مُسْلے [مُس + لے]
واحد غیر ندائی   : مُسْلے [مُس + لے]
جمع   : مُسْلے [مُس + لے]
جمع غیر ندائی   : مُسْلوں [مُس + لوں (و مجہول)]
١ - [ تحقیرا ]  مسلمان۔
"ہندو مسلم کو پکڑ لیتے ہیں کہتے ہیں مسلا ہے اسے پکڑو۔"      ( ١٩٩٣ء، اردو ناول کے بدلتے تناظر، ٥٣ )