مسلول

( مَسْلُول )
{ مَس + لُول }
( عربی )

تفصیلات


سلل  سِل  مَسْلُول

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨١٤ء کو "نورتن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - [ طب ]  سل کی بیماری کا مارا ہوا، سل کا مریض۔
"یہ نسخہ تیار ہو رہا تھا ابھی تک تکمیل کو نہ پہنچا تھا کہ ایک مریضۂ مسلول کو استعمال کرایا۔"      ( ١٩٣٤ء، ہمدرد صحت، دہلی، جولائی، ١٨٩ )
٢ - نیام سے نکلی ہوئی، برہنہ (تلوار)۔
 فاروق حق و باطل امام الہدیٰ تیغ مسلول شدت پہ لاکھوں سلام      ( ١٩٠٧ء، حدائق بخشش، ٢٤:٢ )
  • مَدقُوق
  • دِقْ زَدَہ