مسماری

( مِسْماری )
{ مِس + ما + ری }
( عربی )

تفصیلات


سمر  مِسْمار  مِسْماری

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مسمار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت و کیفیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٦ء کو "تجلیات عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - انہدام، تباہی و بربادی۔
"یہ مکان مدت سے مسماری کے پروگرام میں آچکا تھا۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ٣١٥ )
٢ - ایک قدیم رسم الخط جس کا استعمال تقریباً تین ہزار قبل مسیح سے شروع ہوا اور سنہ عیسوی کے آغاز تک جاری رہا۔
"ایران میں عربوں کی آمد سے قبل قدیم مسماری خط کی اگلی شاخ یعنی خط پہلوی اور اس کی ذیلی شاخیں. رائج تھیں۔"      ( ١٩٨٧ء، اردو رسم الخط اور ٹائپ، ١٧ )