مسمسی

( مُسْمُسی )
{ مُس + مُسی }
( سنسکرت )

تفصیلات


مُسْمُسا  مُسْمُسی

سنسکرت زبان سے ماخوذ فعل 'مسمسانا' سے حاصل مصدر 'مسمسا' کی تانیث ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی اور حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور 'صفت' مستعمل ہے۔ ١٨٩٥ء کو "حیات صالحہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : مُسْمُسا [مُس + مُسا]
١ - (عورت نیز شکل و صورت) گھنی، دیکھنے میں غریب اور مسکین، چپ۔
"مجھ نصیبوں جلی کو یہ کیا خبر تھی کہ ان کے پیٹ میں یہ گن بھرے ہیں اور یہ مسمسی صورت والے حضرت ڈاکو ہیں۔"      ( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٥٧:٧ )