محیر العقول

( مَحَیِّرُ الْعُقُول )
{ مُحَی (ی لین) + یِرُل (ا غیر ملفوظ) + عُقُول }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'محیر' کے آخر پر 'ضمہ' اضافت لگا کر 'ا ل' بطور حرف تخصیص لگا کر عربی زبان سے ماخوذ اسم 'عقل' کی جمع 'عقول' لگانے سے مرکب اضافی 'محیرالعقول' بنا۔ اردو میں بطور 'صفت' مستعمل ہے۔ ١٩١٥ء کو "فلسفہ اجمتاع" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( جمع )
١ - عقلوں کو حیران کر دینے والا، حیرت انگیز، نہایت عجیب، نادر۔
"پاکستان کا وجود دنیا کے نقشے پر قائم رہنا دوسرے محیرالعقول معجزے سے کم نہیں۔"      ( ١٩٩٦ء، اردو نامہ، لاہور، جنوری، ٢٥ )