مخبوط الحواس

( مَخْبُوطُ الْحَواس )
{ مَخ + بُو + طُل (ا غیر ملفوظ) + حَواس }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'مخبوط' کے آخر پر 'ضمہ' اضافت لگا کر 'ا ل' بطور حرف تخصیص لگا کر عربی سے ماخوذ اسم 'حواس' لگانے سے مرکب اضافی 'مخبوط الحواس' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩٥ء کو "نذیر احمد" کے "ترجمہ قرآن مجید" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - وہ شخص جس کے حواس مختل ہو گئے ہوں یا جس کے حواس بجا نہ ہوں، باؤلا، سڑی، پاگل، سودائی، خبطی۔
"ایک مکروہ مخبوط الحواس شخص نزدیک ہی فٹ پاتھ پر بیٹھا تھا۔"      ( ١٩٩٦ء، افکار، کراچی، فروری، ٧٠ )