مرض استسقاء

( مَرَضِ اِسْتِسْقاء )
{ مَرَضے + اِس + تَس + قاء }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مرض' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر عربی زبان سے اسم 'استقاء' لگانے سے مرکب اضافی 'مرض استقاء' بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٩٨٨ء کو "لکھنؤیات ادیب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - وہ بیماری جس میں مریض کو پیاس بہت لگتی ہے، جلندھر کا روگ۔
"میر عنایت بیگ نے. ٢٥محرم ١٢١ھ کو مرض استسقاء میں انتقال کیا۔"      ( ١٩٨٨ء، لکھنؤیات ادیب، ٥٢ )