مرشد زادہ

( مُرْشَد زادَہ )
{ مُر + شَد + زا + دَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مرشد' کے ساتھ فارسی زبان سے صفت 'زادہ' لگانے سے مرکب 'مرشد زادہ' بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٨٨٠ء کو "آب حیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : مُرْشَدْ زادے [مُر + شَد + زا + دے]
جمع   : مُرْشَدْ زادے [مُر + شَد + زا + دے]
جمع غیر ندائی   : مُرْشَد زادوں [مُر + شَد + زا + دوں (و مجہول)]
١ - پیر کا بیٹا، پیرزادہ۔ (نور اللغات)
٢ - بادشاہ کا قریبی عزیز، شہزادہ۔
"بادشاہوں کے تذکروں میں ہم نے مرشد زادوں کا سنا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، گرد راہ، ٢١٧ )
  • اِبْنِ مُرْشَد
  • پِسَر ہادی