مرمریں

( مَرْمَرِیں )
{ مَر + مَرِیں }
( یونانی )

تفصیلات


مَرْمَر  مَرْمَرِیں

یونانی زبان سے ماخوذ اسم 'مرمر' کے ساتھ 'ین' بطور لاحقہ صفت لگانے سے بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩١٥ء کو "شبنمستان کا قطرۂ گوہریں" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - مرمر سے منسوب یا متعلق، مر مر کا بنا ہوا؛ (مجازاً) شفاف اور نرم و نازک شے۔
"دیگر فلاسفہ پور ٹیکو کی مرمریں سیڑھیوں پر گروپ کی شکل میں بیٹھے ہیں۔"      ( ١٩٩٧ء، قومی زبان، کراچی، ستمبر، ٥١ )