عربی زبان سے ماخوذ صفت 'مرکزی' کے ساتھ فارسی زبان سے اسم 'کردار' لگانے سے مرکب 'مرکزی کردار' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٧ء کو "شہر درد" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : مَرْکَزی کِرْداروں [مَر + کَزی + کِر + دا + روں (و مجہول)]
١ - کہانی وغیرہ کا سب سے اہم کردار، بنیادی کردار جس کے گرد کہانی گھومتی ہے۔
"عادل ندیم کے افسانوں کے بیش تر مرکزی کردار نچلے طبقے کے لوگ ہیں جو جرائم پیشہ ذہن اور نفسیاتی امراض کا شکار لگتے ہیں۔"
( ١٩٩٦ء، افکار، کراچی، مئی، ٨٠ )